اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، یسرائیل زیو نے کہا کہ شام میں ایک غیرضروری سیکورٹی پٹی پر قبضے کے نتیجے میں، صہیونی فوج کو جلد یا بدیر شام کی مقامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل مسئلے کے حل کے لئے سیاسی راستوں کی تلاش میں نہیں ہے جس کے نتیجے میں وہ ماضی کی سرحدوں پر واپس جانا چاہے اور یوں اسے سیاسی تحفظ حاصل ہو بلکہ تل ابیب نئے علاقوں پر قبضہ جمانا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ دمشق پر نام نہاد تحریر الشام (دہشت گرد جبہۃ النصرہ) کے قابض ہوجانے کے بعد، صہیونی ریاست نے شام کی زیادہ تر فوجی تنصیبات کو تباہ اور جنوبی علاقوں پر ناجائز قبضے میں اضافہ کردیا ہے جس کے نتیجے میں مقامی مزاحمتی فورسز ان علاقوں میں اس کا مسلحانہ مقابلہ کرنے پر مجبور ہوگئی ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ، برطانیہ، صہیونی ریاست نے ترکی کو استعمال کرکے جبہۃ النصرہ کے خونخوار ٹولے کا بپتسمہ کرایا اور اسے شام کی حکمران جماعت کے طور پر تسلیم کیا جس کے بعد شام پر صہیونی قبضے کا امکان فراہم ہؤا اور اس نے شام کے 90 فیصد فوجی ڈھانچے کو تباہ کرکے رکھ دیا۔ نام نہاد حکومت شام نے ابھی تک صہیونیوں کی جارحیت کا زبانی کلامی مذمت بھی نہیں کی ہے۔
دہشت گرد ابو محمد الجولانی نے القاعدہ کی پگڑی اتار کر ٹائی پہن لی تو بہت سارے عرب ممالک نے اس کو مبارکباد دی لیکن اب وہ دیکھ رہے ہیں کہ الجولانی اندرون خانہ شہروں کے شہر اجاڑ رہا ہے اور ہزاروں افراد کو قتل کرکے دروں میں پھینکوا رہا ہے لیکن اسرائیلی جارحیتوں پر بالکل خاموش ہے، گوکہ وہ خود بھی الجولانی سے کم نہیں ہیں لیکن انہیں بھی ان مسائل کی مذمت کرنا پڑ رہی ہے، عوامی بے چینی سے بچنے کے لئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
7 اپریل 2025 - 16:04
News ID: 1547383

صہیونی فوج کے آپریشن کمان کے سابق سربراہ "یسرائیل زیو" نے کہا ہے کہ شام کے جنوبی علاقوں میں جھڑپیں، اسرائیل کو نئی جنگ کی طرف دھکیل رہی ہیں۔
آپ کا تبصرہ